نئی دہلی،16مارچ(ایجنسی) ملک کے دارالحکومت دہلی میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہا. ہر روز دہلی کے کسی کونے سے چھیڑ چھاڑ، عصمت دری یا پھر جنسی استحصال کے معاملے سامنے آتے رہتے ہیں. ایسا ہی ایک واقعہ جنوبی دہلی میں ایک خاتون کے ساتھ ہوا، جب وہ کیب سے گڑگاؤں میں واقع اپنے آفس جا رہی تھی. متاثرہ پوربالكا بروا نے پورے واقعات کو فیس بک پر شیئر کیا ہے اور دہلی میں خواتین کی حفاظت پر سنگین سوال کھڑے کئے ہیں.
فیس بک پوسٹ میں خاتون نے لکھا، اوبر کے ساتھ یہ میرا آخری تجربہ ہے. آج صبح میں نے مہرولی میں واقع اپنے گھر سے آفس جانے کے لئے جو کہ گڑگاؤں کی صنعت وہار فیز 1 میں واقع ہے، اوبر کیب بک کیا. ڈرائیور نے مجھے جیسے ہی مہرولی سے پک اپ کیا اس نے بغیر مطلب کے ہی مجھ سے بات چیت کرنی شروع کر دی اور مجھ سے پوچھا کہ اگر آپ آفس جا رہی ہیں تو آپ کا آفس کہاں ہے؟ '
آگے خاتون نے لکھا، 'اسی وقت مجھے شک ہوا اور میں نے اس کے سوالوں کو نظر انداز کر دیا.
پھر میں نے فون پر بات کرنا شروع کیا. جب میں نے فون پر بات کر رہی تھی اسی وقت ڈرائیور نے ریڈیو کی آواز تیز کر دی. پھر بھی میں نے اس سے کچھ نہیں کہا کیونکہ میں کوئی تنازعہ کھڑا نہیں کرنا چاہتی تھی. '
متاثرہ نے آگے لکھا، 'جب میں نے فون پر بات کرنا بند دیا تو ڈرائیور نے عجیب عجیب سوال پوچھنے لگا، آپ دہلی سے نہیں لگ رہے، آپ کچھ بول کیوں نہیں رہے. اتنی بھی مجھ سے کیا ناراضگی؟ اس کے بعد جب میں نے اس سے کام پر توجہ دینے کو کہا تو اس نے تیزی سے گاڑی بھگاني شروع کر دی. اس وقت گاڑی ایک درخت سے ٹکراتے-ٹکراتے بچی جب میں نے اس سے گاڑی ٹھیک طرح سے چلانے کو کہا تو اس نے کہا، دوسری گاڑی سے کیب ٹکرا دوں تب پتہ چلے گا. '
اتنا سب کچھ ہونے کے بعد جب متاثرہ نے ڈرائیور سے کہا، 'کہ میں آپ کی شکایت کروں گی تو اس نے مجھے بیچ راستے میں ہی اتار دیا. اس کے بعد وہ میرا پیچھا کرنے لگا. جب میں گاڑی کا نمبر نوٹ کرنے لگی تو وہ بھاگ گیا. ' اس کے بعد خاتون نے لکھا کہ اسے سلطان پور میٹرو اسٹیشن تک پیدل جانا پڑا. پھر وہاں سے دوسری کیب بک کراکے وہ آفس پہنچی.